01-Jul-2022 غالب کے مصرعے پر مزاحیہ غزل
طرحی مصرع
کہتے ہیں نہ دیں گے دل دل اگر پڑا پایا
غالب
مزاحیہ غزل
جس کا ظاہر و باطن ہم نے ایک سا پایا
اس بشر کو دنیا میں مستند گدھا پایا
گیان پیٹھ لے آیا بن گیا پدم بھوشن
دوستوں سیاست میں جس کا جم گیا پایا
چار ٹن کی بیگم جب چار پائی پر بیٹھیں
چار پائی کا اک اک چرمرا گیا پایا
دل کا درد گھٹنوں میں جب کبھی اتر آئے
یہ حکیم کہتا ہے صبح شام کھا پایا
بھینس کا یا بکرے کا چاہے ہو وہ کٹرے کا
کہتے ہیں بڑھاپے کی ہوتی ہے دوا پایا
آج تک بھی ہم یارو ہیں دماغ سے پیدل
جس کو بھی کہا گھوڑا اس کو ہی گدھا پایا
کر دیا گیا شامل بے قرار مردوں میں
قبر میں کوئی زندہ بھی اگر پڑا پایا
پائے کھا کے ہوتی ہے پائے کی غزل علوی
پائے کا بنا شاعر جس نے کھا لیا پایا
Simran Bhagat
05-Jul-2022 06:43 AM
Bahut khoob👍🏻
Reply
Maria akram khan
04-Jul-2022 02:36 PM
Both khoob ❤️❤️
Reply
Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI
01-Jul-2022 10:24 PM
पढ़ लिया ग़ज़ल मैंने जितना खोया था पाया।
Reply